حیدرآباد۔20۔فروری(اعتماد نیوز)آج راجیہ سبھا میں اجلاس کی کاروائی نو
مرتبہ ملتوی ملتوی ہونے کے باوجود اجلاس میں مختلف قائدین کی جانب سے مباحث
جاری ہیں۔ چنانچہ بی جے پی لیڈر ویکیا نائیڈو نے آج اجلاس میں مباحث میں
حصہ لیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کے لئے گیک ہزار افراد نے اپنی کو قربان کر
دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیما آندھرا میں بھی چھ ماہ سے زائد عرصہ سے
احتجاج جاری ہے۔انہوں نے اس موقع پر سیما آندھرا کے عوام کو مطمئن کرنے کے
اقدامات کے فناذ پر زور دیا۔ اسکے بعد مباحث میں حصہ لیتے ہوئے سی پی ایم
لیڈر سیتا رام ایچوری نے کہا کہ وہ علیحدہ ریاست کی مخالفت کر رہے ہیں۔
انکی پارٹی چھوٹی ریاستوں کے تشکیل کے مخالف ہے۔سابق وزیر اعلی اتر پردیش
مایا وتی نے بھی
اجلاس کے مباحث میں حصہ لیتے ہوئے علیحدہ ریاست کی تشکیل
کا خیر مقدم کی اور کہا کہ ہندوستانی جمہوریت کے آئین کے بانی ڈاکٹر بی آر
امبیڈکر نے ترقی کے لئے چھوٹی ریاستوں کی تشکیل کو ناگریز کہا۔انہوں نے اس
موقع پر اتر پردیش کو بھی چار حصوں میں تقسیم کرنے پر زور دیا۔مرکزی وزیر
سیاحت چرنجیوی نے مباحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ریاست کی تقسیم سے کروڑوں
عوام کا دل جل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا اجلاس میں یہ انکی پہلی
تقریر ہے۔انہوں نے حیدرآباد کو یو ٹی بنانے ‘اور سیما آندھرا کے مفادات کے
تحفظ پر زور دیا۔ اور کہا کہ ریاست کی تقسیم افسوس ناک ہے۔ اس سے قبل مباحث
کے دوران مختلف قومی سطح کے قائدین کی جانب سے سیاہ جھنڈیوں کے ذریعہ اس
بل پر مباحث کے لئے مخالفت دیکھی گئی۔